پاکستان

پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی میں کیا فیصلے ہوئے؟ اندرونی کہانی کھل کر سامنے آگئی

مذاکرات کے معاملے پر مشترکہ موقف اختیار کیا جائے، اصرار ہے کہ اقلیتی فیصلے کو قبول کرنا چاہیے،اکثریتی عدالتی فیصلے پر فوقیت یہ پوزیشن ناقابل برداشت ہے،فرحت اللہ بابر

اسلام آباد(نیوز رپورٹر، آن لائن)پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی میں کہا گیا کہ مذاکرات کے دروازے بند کرنا کوئی حل نہیں۔اس مقصد کے لیے پیپلزپارٹی نے مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے۔اکثریتی فیصلے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا۔

پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس جمعرات کی شام زرداری ہائوس اسلام آباد میںمنعقد ہوا۔صدر پی پی پی پی آصف علی زرداری اور چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ سید یوسف رضا گیلانی،سید نیئرحسین بخاری،سید نوید قمر، رضا ربانی، قمرزمان کائرہ، شیری رحمان، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، شازیہ مری،نثار کھوڑو، محمد علی شاہ باچا، ہمایوں خان، فیصل کریم کنڈی، اخونزادہ چٹان اور فرحت اللہ بابرکی شرکت کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ بات چیت کا دروازہ بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے،اس مقصد کے لیے پیپلزپارٹی نے مخلوط حکومت میں شامل تمام جماعتوں سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے۔

فرحت اللہ بابر نے کہاکہ مذاکرات کے معاملے پر مشترکہ موقف اختیار کیا جائے، اصرار ہے کہ اقلیتی فیصلے کو قبول کرنا چاہیے،اکثریتی عدالتی فیصلے پر فوقیت یہ پوزیشن ناقابل برداشت ہے،قانونی، اخلاقی اور سیاسی طور پر اس کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے،عدلیہ کی عزت اور وقار کو مجروح نہیں ہونے دیا گیا، بظاہر متعددمعزز عدالت کے متضاد فیصلوں کا جلد از جلد حل کیا جائے، منصفانہ اور ا?زادانہ انتخابات کے مفاد میںتمام اسمبلیوں کے عام انتخابات ایک تاریخ کو ایک ہی دن ہوں گے۔پارٹی نے اس بات کا اعادہ کیاکہ اس سے آگے انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کریں گے، آئین میں مینڈیٹ کی تاریخ ہے۔

آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات، سپیکر قومی اسمبلی نے بڑا اعلان کر دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button