خلائی سٹیشن کو مدار سے نکالنے کیلئے 843 ملین ڈالر کی خلائی گاڑی بنے گی
اسپیس ایکس ایک خصوصی خلائی گاڑی تیار کرے گا جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو مدار سے خارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوگی

لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک) سائنس و ٹیکنالوجی دنیا جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے تو ویسے ویسے سائنسدان نت نئے تجربات کرتے رہتے ہیں جن میں خلائی جہازوں کو خلاء میں چھوڑنا بھی ان کا مشن ہوتا ہے مگر بعض جہاز ان کے دائرہ کار سے نکل جاتے ہیں جن کے نقصانات سے بچنے کیلئے وہ دفاعی قوتیں بھی اکٹھی کرتے رہتے ہیں۔اسی طرح کا ایک دفاعی معاہدہ ناسا کے ساتھ ہوا ہے۔ اسپیس ایکس نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن (آئی ایس ایس) کو مدار سے خارج کرنے کیلئے ناسا کے ساتھ معاہدہ پر دستخط کر دیئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ناسا اور اسپیس ایکس نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت اسپیس ایکس ایک خصوصی خلائی گاڑی تیار کرے گا جو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کو مدار سے خارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوگی۔ناسا نے ستمبر 2023 میں deorbit نامی گاڑی کے لیے اعلان کیا تھا اور اس کیلئے معاہدہ تیار کیا تھا۔ اسٹیشن کو مدار سے باہر دھکیلنے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ناسا اور آئی ایس ایس کے اسٹیک ہولڈرز نے اسٹیشن کی مدار میں مدت پوری ہوجانے پر اتفاق کیا۔
یہ بات بھی واضح رہے کہ آئی ایس ایس کا حجم اتنا زیادہ ہے کہ اگر یہ ٹوٹتا ہے تو اس کا ملبہ گرنیسے زمین پر بڑے نقصان کا سبب بن سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ناسا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی گاڑی چاہتا ہے جو کہ پہلی ہی بار میں کام بخوبی انجام دے دے۔ناسا اور اسپیس ایکس کے مابین ہونے والے معاہدے میں کہا گیا ہے کہ سنگل ایوارڈ کنٹریکٹ کی کل ممکنہ قیمت 843 ملین ڈالر ہے۔ ابھی گاڑی کو خلا میں لانچ کرنے کی قیمت اس میں شامل نہیں کی گئی۔