ٹیکنالوجی

چاند سے واپسی پر نیل آرمسٹرانگ کا کسٹمز حکام سے کیوں پالا پڑا؟

تینوں خلابازوں کو ایئرپورٹ پر کسٹم ڈیکلریشن فارم پر کرنا پڑے

لاہور(ٹیکنالوجی ڈیسک)چاند پر قدم رکھنے والے پہلے انسان نیل آرمسٹرانگ سے تو آپ سب بخوبی واقف ہوں گے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ چاند سے واپسی پر بھی نیل آرمسٹرانگ کو کسٹمز حکام کا سامنا کرنا پڑگیا تھا۔20 جولائی 1969 کو نیل آرمسٹرانگ نے چاند پر قدم رکھ کر تاریخ رقم کی تھی، ان کے ہمراہ ساتھی خلاباز بز ایڈرن بھی تھے جبکہ مائیکل کولنز ‘کمانڈ ماڈیول’ کے ذریعے خلا میں گردش کرتے رہے۔

اس کے بعد دونوں خلاباز خلائی گاڑی ‘ایگل کے ذریعے چاند کا چکر لگاتے ہوئے واپس ‘اپالو 11 جہاز تک پہنچے اور پھر 24جولائی 1969 کو یہ تینوں واپس زمین پر اترے۔چاند کے تاریخی سفر اور زمین پر واپسی کے بعد ان تینوں کے دیگر پروٹوکولز کے علاوہ کسٹمز حکام کو بھی کلیئر کرنا پڑا۔

ان تینوں کو بالخصوص امریکی ریاست ہوائی کے ہونولولو ہوائی اڈے پر کسٹم ڈیکلریشن فارم پر کرنے پڑے۔یہ کسٹم فارم دراصل بین الاقوامی مسافروں کے لیے ایک روایتی دستاویز ہوتی ہے جوکہ ضابطے کا حصہ ہے، لیکن ان خلابازوں سے یہ فارم پر کروانے کا مقصد دراصل اس تاریخی لمحے کو یادگار بنانا تھا۔

اس فارم پر ان کے سفر کے آغاز، پڑا اور واپسی کی تفصیلات درج تھیں جس کے مطابق انہوں نے فلوریڈا میں کیپ کینیڈی (کیپ کیناویرل) سے سفر شروع کیا، چاند پر ٹھہرے اور پھر واپس لوٹ گئے۔علاوہ ازیں ان کے ساتھ موجود سامان کی تفصیلات کے خانے میں ‘چاند سے لائے گئے پتھر اور مٹی کے نمونے’ درج کیا گیا۔

چین کے خلائی مقاصد کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
یہ کارروائی رسمی سے زیادہ علامتی تھی، ناسا کے ترجمان جان یمبرک نے اِس فارم کی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی کڑا ضابطہ کار نہیں بلکہ ازراہ تفن ایک علامتی کارروائی تھی۔

اس فارم کو بعدازاں 2009 میں اپولو 11 مشن کی 40ویں سالگرہ کی یاد میں امریکی کسٹمز اور بارڈر پروٹیکشن کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا۔

(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
(فائل فوٹو: سوشل میڈیا)
دلچسپ بات یہ ہے کہ زمین پر واپسی کے بعد اِن خلابازوں کو صرف اِس کاغذی کارروائی کا ہی سامنا نہیں کرنا پڑا تھا بلکہ انہیں فوری طور پر قرنطینہ بھی کردیا گیا تھا تاکہ چاند پر موجود کوئی خطرناک جراثیم خلابازوں سے لگ کر زمین پر نہ پہنچ گئے ہوں اور کسی قسم کی ممکنہ وبا کا سبب نہ بن جائیں۔

یہ ایک احتیاطی تدابیر چاند کے ماحول کے بارے میں مکمل واقفیت نہ ہونے کے باعث اپنائی گئی تھیں۔

خلابازوں نے 3 ہفتے قرنطینہ میں گزارے، انہیں عام لوگوں کے درمیان لائے جانے سے قبل ایک خاص طور پر ڈیزائن کیے گئے کنٹینر میں ٹھہرایا گیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button