اے آئی ٹیکنالوجی کا سب سے پہلا شکار کون بنا؟ کتنے ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا؟
اے آئی ٹیکنالوجی سے ستمبر تک 'میٹا' میں تقریبا 72 ہزار لوگ کام کر رہے تھے، ایسے میں 5 فیصد کی کٹوتی سے تقریبا 3600 ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اے آئی ٹیکنالوجی کا سب سے پہلا شکار کون بنا؟ کتنے ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا؟ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات سامنے آنے کے بعد سب دنگ رہ گئے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق اے آئی ٹیکنالوجی کا شکار سب سے پہلے میٹا کمپنی کے ملازمین بنے، فیس بک، انسٹا گرام اور واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر مالکانہ حق رکھنے والی کمپنی میٹا (Meta) میں جلد ہی بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھٹنی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ دراصل میٹا اس سال اپنے سب سے خراب مظاہرہ کرنے والے5 فیصد ملازمین کو باہر کا راستہ دکھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے تاکہ ان کی جگہ پر نئے ملازمین کو رکھا جا سکے۔ یہ جانکاری ایک انٹرنل میمو کے ذریعہ ملازمین کو دی گئی ہے۔ ستمبر تک ‘میٹا’ میں تقریبا 72 ہزار لوگ کام کر رہے تھے، ایسے میں 5 فیصد کی کٹوتی سے تقریبا 3600 نوکریوں پر اثر پڑ سکتا ہے۔
میڈیا مطابق چیف اکزیکٹیو آفیسر مارک زکربرگ نے ایک انٹرنل میسج بورڈ پر پوسٹ کیے گئے نوٹ میں کہا "میں نے پرفارمنس کا پیمانہ اونچا کرنے اور لو پرفارمر کو تیزی سے ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے۔” زکربرگ نے کہا کہ ہم عام طور پر ان لوگوں کو ایک سال کے دوران باہر کر دیتے ہیں جو امیدوں پر کھرے نہیں اترتے۔ لیکن اب ہم اس سائیکل میں کارکردگی پر مبنی کٹوتی کو اور وسیع طور پر کریں گے۔ انہوں نے اپنے تازہ میمو میں صاف کیا کہ کارکردگی پر مبنی کٹوتی کا مقصد میٹا کے پرفارمنس مینجمنٹ پروسیس کو تیز کرنا ہے اور اِن رول کو 2025 میں پھر سے بھرا جائے گا۔