پاکستان

18 ویں ترمیم کا خاتمہ،کیا نوازشریف کو چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لئے قیمت چکانا پڑے گی؟

سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے گٹھ جوڑ نے عوام کی جمہوری عمل میں شرکت اور انتخابی عمل کو ایک رسمی کارروائی بنا دیا ہے۔

لاہور(کھوج نیوز) 18 ویں ترمیم کا خاتمہ،کیا نوازشریف کو چوتھی بار وزیراعظم بننے کے لئے قیمت چکانا پڑے گی؟رپورٹس کے مطابق سیاسی جماعتوں اور اسٹیبلشمنٹ کے گٹھ جوڑ نے عوام کی جمہوری عمل میں شرکت اور انتخابی عمل کو ایک رسمی کارروائی بنا دیا ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتوں کو مقتدر حلقوں کے بجائے عوام کے ساتھ ڈیل کرنی ہو گی۔

گزشتہ چند ماہ کے دوران سیاسی منظر نامے پر تواتر سے ہونے والی تبدیلیوں نے اس تاثر کی تصدیق کر دی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی مضبوط گرفت میں جکڑی ہوئی سیاسی جماعتیں اپنی کمزوریوں کے سبب عوام سے رجوع کرنے کی بجائے انتخابی کامیابی کے لیے ایک مرتبہ پھر مقتدر حلقوں کی جانب دیکھ رہی ہیں۔

نو مئی کے پر تشدد احتجاج کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین  عمران خان کی گرفتاری، ان کی جماعت کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف تا حال جاری سخت ترین کریک ڈاؤن اور اب ان کی حریف جماعت مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف کی وطن واپسی وہ چند انتہائی واضح مثالیں ہیں، جن کی بنیاد پر سیاسی پنڈتوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آئندہ بھی اقتدار کا ہما اسی کے سر بٹھایا جائے گا، جو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ اس کی مرضی کی ڈیل کر لے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کے صوبہ سندھ کے طوفانی دورے اور ان کے والد  آصف زرداری کے پنجاب میں ڈیرے کچھ ایسے ہی عزائم کے آئینہ دار بتائے جاتے ہیں۔ پاکستان میں حالیہ دنوں میں ڈیل کی بحث اس وقت شروع ہوئی جب ملک کی دو بڑی جماعتوں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی نے الزام لگایا کہ میاں نواز شریف اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ڈیل کرکے پاکستان آئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button