ٹیکنالوجی

مائیکروسافٹ نے چینی اے آئی ایپ ڈیپ سیک پر پابندی لگا دی

مائیکروسافٹ نے اپنے ملازمین کو چینی مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپ سیک کے استعمال سے روک دیا ہے

واشنگٹن(ٹیکنالوجی ڈیسک)مائیکروسافٹ نے اپنے ملازمین کو چینی مصنوعی ذہانت کی ایپ ڈیپ سیک کے استعمال سے روک دیا ہے۔ کمپنی کے نائب چیئرمین بریڈ اسمتھ نے امریکی سینیٹ کو بتایا کہ یہ فیصلہ ڈیٹا سیکیورٹی اور ممکنہ پروپیگنڈا کے خدشات کے تحت کیا گیا ہے۔

مائیکروسافٹ نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ڈیپ سیک کو اپنے ایپ اسٹور میں شامل نہیں کیا جائے گا۔ کمپنی کے مطابق ڈیپ سیک صارفین کا ڈیٹا چین میں موجود سرورز پر محفوظ کرتا ہے، جو چینی خفیہ قوانین کے تحت خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔اگرچہ مائیکروسافٹ نے پہلے ڈیپ سیک کے اوپن سورس ماڈل R1 کو اپنی ایزور کلاڈ سروس پر میزبان کیا تھا، لیکن یہ صرف سخت جانچ پڑتال کے بعد ممکن ہوا تاکہ کسی نقصان دہ مواد کو ہٹایا جا سکے۔

یہ فیصلہ مائیکروسافٹ کی نئی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے جس میں اے آئی ٹیکنالوجی کو محفوظ بنانے، ڈیٹا کی خودمختاری اور قانونی اصولوں پر عمل کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ کمپنی کی ایزور کلاڈ سروس، جو اب اس کی آمدنی کا 30 فیصد حصہ ہے، ان اداروں کے لیے پرکشش متبادل بنتی جا رہی ہے جو غیر ملکی ڈیٹا کے خطرات سے بچنا چاہتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، مائیکروسافٹ نے امریکہ میں سینکڑوں میگا واٹ کے ڈیٹا سینٹر منصوبے منسوخ کر دیے ہیں تاکہ وہ زیادہ لچکدار اور علاقائی اصولوں سے ہم آہنگ نظام اپنا سکے۔ اگرچہ جغرافیائی کشیدگیاں انفرا اسٹرکچر پر اثر ڈال سکتی ہیں، لیکن کمپنی کے شیئرز میں 15 فیصد اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹ کو اس کی مستقبل کی حکمت عملی پر اعتماد ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button