صحت

آدھے سر میں درد کیوں ہوتی ہے؟ حیران کن تحقیق سامنے آگئی

نیند کی کمی کے شکار افراد کو آدھے سر کے درد یا مائیگرین کا سامنا زیادہ ہو تا ہے جبکہ نیند کی کمی کو متعدد امراض جیسے ذیابیطس ، امراض قلب اور دیگر سے منسلک کیا جاتا ہے

امریکا(کھوج نیوز ویب ڈیسک) آدھے سر میں درد کیوں ہوتی ہے؟ اس درد سر پریشان رہنے والے افراد کے لئے حیران کن تحقیق سامنے آگئی ہے جس نے سب کو دنگ کر کے رکھ دیا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ایریزونا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مائیگرین کی تکلیف اور نیند کے کمی کے درمیان تعلق موجود ہے جبکہ نیند کو بہتر کرنے سے آدھے سر کے درد سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس تحقیق میں چوہوں پر تجربات کیے گئے تھے کیونکہ ان کی نیند کا اسٹرکچر کافی حد تک انسانوں سے ملتا جلتا ہوتا ہے۔ تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ نیند کی کمی کے شکار چوہوں کے لیے مائیگرین کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق صبح کے وقت مائیگرین کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر خواتین میں یہ مسئلہ بہت عام ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنا اور مائیگرین کے درمیان بھی تعلق موجود ہے اور گھریلو ذمہ داریوں کے باعث خواتین کے پاس اپنا خیال رکھنے کا وقت نہیں ہوتا، کیونکہ انہیں بچوں کو اسکول بھیجنا ہوتا ہے اور اکثر خود بھی تیار ہوکر دفتر جانا ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ ہے کہ نیند کے دورانیے اور معیار کو بہتر بنانے سے مائیگرین کے دوروں سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ آج کل کے نوجوان فونز پر وقت گزارنے کی وجہ سے نیند کی کمی کے شکار ہو جاتے ہیں اور ہماری تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ عادت مائیگرین کا شکار بنا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کافی عرصے سے خیال کیا جارہا تھا کہ نیند کی کمی اور مائیگرین کے درمیان تعلق موجود ہے مگر اب اسے ثابت کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو سونے کے وقت سے قبل اسمارٹ فونز یا دیگر ڈیوائسز کا استعمال محدود کرنا چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button