پاکستان

عمران خان کے الزامات پر اداروں کی خاموشی پر جاوید لطیف بول پڑے

باجوہ،فیض،کھوسہ،اور نثار 2017کی سازش کے مرکزی کردار ،سہولت کار وں کو کھلا چھوڑ دیا گیا توملک کا مزید نقصان ہو گا،2017 کی بے نقاب ہونیوالی سازش افسوسناک

لاہور( نیوز رپورٹر، آن لائن) وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا ہے عمران خان کی جانب سے اداروں پر بار بار الزامات لگائے جارہے ہیں الزامات لگانئے جانے پر اداروں کا خاموش رہنا معنی خیز ہے،2017 کی بے نقاب ہونیوالی سازش افسوسناک ہے، 2017کے مرکزی کردار ، فیض ، باجوہ، کھوسہ اور ثاقب نثار ہیں چاروں کرداروں کو کٹہرے میں لانا ہوگا،سہولت کاری کرنیوالے کرداروں کو کھلا چھوڑ دیا گیا توملک کا مزید نقصان ہو گا،فل کورٹ یا پارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرے تو نواز شریف اگلے دن پاکستان میں ہونگے۔

میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ 2017 میں ہونیوالی سازش آشکار ہورہی ہے ، بے نقاب ہونیوالی سازش افسوسناک ہے ، جو لوگ کہتے ہیں کہ 2017میں جو کچھ ہوا اس پر مٹی ڈالو تو ایسانہیں ہوگا۔2017کے جوکردار آج بے نقاب ہورہے ہیں وہی کردار ٹکٹیں بانٹ رہے ہیں،باجوہ،فیض،کھوسہ،اور نثار 2017کی سازش کے مرکزی کردار ہیں،سہولت کاری کرنیوالے کرداروں کو کھلا چھوڑ دیا گیا تو مزید نقصان ہو گا،پارلیمانی کمیٹی ثاقب نثار اور اس کے بیٹے کو طلب کرے اور تحقیقات کرے کن کن لوگوں کا کیا کیا کردار تھا،پاکستان کے مالی خسارے کا ذمہ دار 2017کا ٹولہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی جانب سے اداروں پر بار بار الزامات لگائے جارہے ہیں لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ادارں کی جانب سے ان الزامات پر کوئی جواب نہیں آیا ، اداروں کا خاموش رہنا معنی خیز ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے کہتا ہوں کہ جس ادارے سے سہولت ختم ہو جائے اس کو آپ میر جعفر اور میر صادق کے نام سے پکاریں؟آج آپ آئین و قانون کی بات کرتے ہیں، آئین اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ملک میں دنیا میں بدنام ہوجائے؟ معیشت کابیٹر ا غرق ہو جائے، آڈیو لیکس پر کیوں نہیں نوٹس لیا جا رہا ، کیا آئین میں پارلیمان کے علاوہ کوئی ترامیم کر سکتا ہے ،کیا آئین اس کی بات کی اجازت دیتا ہے کہ آپ مجرموں کو تحفظ دیں،ایسے حالات میں آپ 10انتخابات بھی کرالیں تو ملک یکجہتی پیدا نہیںہوسکتی ، وقت آگیا ہے کہ آج نہیں تو پھر کبھی نہیں ، فل کورٹ فیصلہ کرے یاپارلیمانی کمیٹی فیصلہ کرے تو نواز شریف اگلے دن پاکستان میں ہونگے ، نواز شریف کو انصاف ملنا چاہے ہم الیکشن سے بھاگنے والے نہیں ہیں۔جو سہولت عمران خان کو مل رہی ہے کیا وہ کچے کے ڈاکوئوں کو بھی مل رہی ہے ۔ میاں جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا جائے کہ بھٹو کو پھانسی دینے والے کون تھے، فیصلہ کیا جائے نواز شریف کے جھوٹے کیس میں پھنسا کر ایوان اقتدار سے نکالنے والے کون سے کردار تھے، مسلم لیگ ن کی قیادت کے 10سال ضائع کرنیوالون کا مداوا کون کریگا،اگر آج بھی خاموشی رکھی گئی تو انتشار بڑھتا جائے گا اور خدانخواہ یہ انتشار خونریزی کی شکل نہ اختیار کر لے ،ریاستی اداروں پر چڑھائی کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی،پاکستان میں ہونیوالی سازشوں سے مخالف قوتوں کو فائدہ پہنچایا گیا،اداروں میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو آئین و قانون کا پابند بنا نا ہوگا، طاقتور سازشیوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے سے ہی انصاف کا بول بالا ہو گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button