پاکستان

نواز شریف نے انتخابات سے قبل ہی جنرل فیض کے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی نشاندہی کر دی تھی

نوازشریف کی واویلا کے بعد جماعت کے کئی لوگ سٹیج سے نیچے چلے آئے، چند نے منہ لپیٹ لیے اور کچھ پتلی گلی سے نکل لیے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بھی خائف ہو گئے

اسلام آباد(کھوج نیوز) مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے انتخابات سے قبل ہی جنرل فیض کے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کی نشاندہی کر دی تھی۔

کھوج نیوز ذرائع کے مطابق قائد ن لیگ و سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے 2017ء کے الیکشن سے قبل ہی نشاندہی کی تھی کہ آئندہ انتخابی عمل پر جنرل فیض حمید اثر انداز ہوں گے جس کے بعد مسلم لیگ ن کی حکومت ختم ہو گئی اور پاکستان تحریک انصاف کی جماعت نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے حکومت سنبھالی۔

واضح رہے کہ میاں نواز شریف نے انتخابات سے قبل جنرل فیض کے انتخابی عمل پر اثرانداز ہونے کی نشاندہی کی اور انتخابات کے بعد جرنیلی سڑک پر جنرل باجوہ کے گھر کے سامنے انھیں للکارا تو واویلا مچ گیا۔ جماعت کے کئی لوگ سٹیج سے نیچے چلے آئے، چند نے منہ لپیٹ لیے اور کچھ پتلی گلی سے نکل لیے۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بھی خائف اور نون لیگ کے صدر بھی پشیمان۔ یوں لگا کہ جی ٹی روڈ پر انقلاب آ چکا مگر یہ حالات چند ہفتے ہی برقرار رہے، بیانیے کے ترازو میں مفادات کا بوجھ ڈالا گیا اور ترازو جنرل باجوہ کے حق میں ہی جھک گیا۔ جنرل باجوہ کی توسیع کے تاریخی ووٹ سے مزاحمتی سیاست کا انجام اور مصالحتی سیاست کا آغاز ہوا۔ یہی حال دیگر جماعتوں کا بھی تھا۔ مقتدرہ کے آسمان پر بدلیوں میں چھپے انقلابی سورج کمپرومائزز کو مصالحانہ سیاست قرار دیتے رہے جبکہ عوام بیانیوں کی دھوپ چھاں دیکھتے رہے، کبھی ایک خاموش تو کبھی دوسرا چپ۔۔۔ کبھی مفاہمت آگے تو کبھی مزاحمت، کبھی اینٹی تو کبھی پرو۔ میرا جنرل میری مرضی، میری سیاست میرا بیانیہ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button