پاکستان

جنرل باجوہ ،ثاقب نثارسےکب اورکیوں ملنے آئے؟بڑے راز سےپردہ اُٹھ گیا

جنرل باجوہ ریٹائرمنٹ کے بعد اڑھائی تین ماہ قبل (جنوری 2023 میں) میرے پاس میرے گھر تشریف لائے

لاہور(کھوج نیوز)جنرل (ر)باجوہ ثاقب نثار کب اور کیوں ملنے آئے؟بڑے راز سے پردہ اُٹھ گیا،رپورٹس کے مطابق جسٹس ثاقب نثار کا واٹس ایپ چار دن پہلے ہیک ہو گیا تھا یہ اس پر بہت ڈسٹرب تھے لہذا سوموار اور منگل میرا ان سے دو بار ٹیلی فون پر رابطہ ہوا یہ میڈیا اور میرے ساتھ ناراض ہیں لیکن یہ اس ناراضی کے باوجود سب سے بات بھی کر لیتے ہیں اور جس سوال کا جواب یہ دینا چاہتے ہیں یہ دے دیتے ہیں اور جو بات انھیں پسند نہیں آتی یہ اسے گول کر دیتے ہیں۔ میرے بیٹے نے واٹس ایپ اور ایف آئی اے کو مطلع کر دیا واٹس ایپ کمپنی کا میسج آ گیا ہم آپ کااکانٹ ریکور کر رہے ہیں لیکن ایف آئی اے کی طرف سے ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا میں نے پوچھا کیا آپ کے واٹس ایپ میں آپ کی کوئی ایسی آڈیوز اور وڈیوز تو نہیں تھیں جنھیں کوئی غلط استعمال کر سکتا ہو۔

یہ سوال ان کو اچھا نہیں لگا اور ان کا کہنا تھا میرا واٹس ایپ ہیک کرنا چوری ہے اور یہ جس نے بھی کی اسے اللہ تعالی کے سامنے جواب دینا پڑے گا میں اب ریٹائرڈ زندگی گزار رہا ہوں مجھے ایشوز میں گھسیٹنے خراب کرنے اور تقریروں میں میرے اوپر کیچڑ اچھالنے کی کیا جسٹی فکیشن ہے؟ آپ تو کم از کم سچ کا ساتھ دیںآپ تو دوسروں کی زندگی میں گھسنے والوں کے ساتھ نہ چلیں میں نے پوچھا کیا جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید آپ کے فیصلوں پر اثر انداز ہوتے رہے تھے؟ جسٹس ثاقب نثار نے کلمہ پڑھ کر جواب دیا۔ یہ بولے یہ کسی معاملے میں میری مدد چاہ رہے تھے لیکن میں نے ان سے فورا کہہ دیا میں اس معاملے کا ذکر بھی نہیں کرنا چاہتا میں اس میں آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا میں نے پوچھا کیا آپ کا واٹس ایپ اس گفتگو کے بعد ہیک ہوا؟ جسٹس صاحب کا جواب تھا میں آپ سے بھی اس معاملے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتا میں نے پوچھا کیا عمران خان آپ کے ذریعے موجودہ ججز سے کوئی سپورٹ چاہ رہے تھے. یہ سن کر جسٹس ثاقب ناراض ہو گئے اور انھوں نے سخت لہجے میں جواب دیا میں اس معاملے میں قطعا کوئی بات نہیں کرنا چاہتا نہ ہاں اور نہ ناںدوسرا ججز آزاد ہیں یہ میری بات کیوں مانیں گے؟

میں نے پوچھا اگر آپ کی عمران خان سے گفتگو لیک ہو گئی تو کیا یہ آپ دونوں کے لیے خطرناک نہیں ہوگا؟ یہ سختی سے بولے تم لوگوں نے پورے ملک کو برباد کر دیا ہے. بچوں کی زندگیاں تباہ کر دی ہیںتم لوگوں نے تمام لوگوں کے بارے میں بد اعتمادی اور بے اعتباری پیدا کر دی ہے آپ لوگ میرے ساتھ بھی یہی کر رہے ہیں لیکن میں ڈرنے والا نہیں ہوں میں نے پوچھا آپ کس کو بربادی کی بڑی وجہ سمجھتے ہیں یہ بولے ہم سب ذمے دار ہیں میں کسی ایک ادارے کو ذمے دار نہیں سمجھتا ہم سب لوگوں اور اداروں نے مل کر اس ملک کو تباہ کیا آپ نے بھی اور میں نے بھی آپ کی ذمے داری ہے آپ پاکستان کے بارے میں سوچیں بچوں کی زندگیاں تباہ نہ کریں. اپنا کنڈکٹ ٹھیک کر لیں ریٹنگ کے پیچھے نہ دوڑیں میں نے پوچھا آپ کا جنرل فیض حمید کے ساتھ کوئی رابطہ ہے؟ یہ بولے بالکل نہیں ہے تاہم جنرل باجوہ ریٹائرمنٹ کے بعد اڑھائی تین ماہ قبل (جنوری 2023 میں) میرے پاس میرے گھر تشریف لائے تھے.

جنرل باجوہ ،عمران خان کےلئےکیا کچھ کرتے رہے؟ہوشربا انکشافات

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button