پاکستان

شہباز گل نے صحافی عمر چیمہ اور اعزاز سید پر چونکا دینے والا الزام عائد کر دیا

عمر چیمہ اور اعزاز سید نے ایک وی لاگ میں سنسنی خیز خبریں دیں،میری گرفتاری اور حالات پر دونوں لوگوں نے انکشافات کئے،رہنما پی ٹی آئی

لاہور( جنرل رپورٹر، این این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ توہین آمیز کمنٹری پر عمر چیمہ اور اعزاز سید سے بات نہیں کرتا تھا کیونکہ آپ مجھ سے نفرت کرتے ہیں جو آپ کا حق ہے، دونوں صحافیوںنے میرے متعلق جو باتیں کیں اور الزاما ت لگائے ان پر انہیں لیگل نوٹس بھجوائوں گا ،اگر معافی نہ مانگی گئی تو انصاف کیلئے کوشش کرتا رہوں گا، اداروں اور شخصیات پر تنقید کی جا رہی ہے ان پر غداری یا بغاوت کا کیس کلیم نہیں کرنا چاہتا،اگر کسی طوطے یا چڑیا نے کچھ بتایا تو مجھے بھی ثبوت دیں الزامات کا جواب دیں، برا وقت کسی پر اور کبھی بھی آ سکتا ہے،الزام لگایاکہ میں نے عمران خان کو کہا باجوہ صاحب کو عہدے سے ہٹا دیا جائے لیکن یہ جھوٹ ہے ۔

انہوں نے کہاکہ میرا کیس سپریم کورٹ ،ہائیکورٹ ،ماتحت عدلیہ اور پولیس میں بھی پڑا ہے لیکن انصاف نہیں مل رہا،مریم باجی مستقل مزاج ہیں کیپٹن (ر)صفدر کا احترام ہے جو سچ بولا کیونکہ وہ شریف خاندان سے نہیں ہیں، باجی نے شوہر کے بارے میں کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہے پارٹی بیانیہ نہیں ہے، گھر میں تو سوئیاں ملا لیں آپ نے قوم کو کیا ایک پیج پر لانا ہے گھر میں تو اتفاق کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹن (ر)صفدر کو پارٹی سے فارغ کیاجائے ،شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کی بھی بات سن لی جائے، باجی نے توپوں کا رخ اسی طرف کرنا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ شوکت ترین بہادر انسان ہے ، وہ منافقت نہیں کرتے بلکہ ملک کیلئے مخلص ہیں، شوکت ترین عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں ،مشکل وقت میں کورونا میں معیشت کو سہارا دیا،دکھ ہے شوکت ترین پر کیس بنایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمر چیمہ اور اعزاز سید نے ایک وی لاگ میں سنسنی خیز خبریں دیں،میری گرفتاری اور حالات پر دونوں لوگوں نے انکشافات کئے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہیں سیٹلائٹ فون سے آصف غفور اور جنرل فیض سے باتیں کرتارہا، اعلی عہدوں پر تعینات لوگوں پر بھی دونوں صحافیوں نے نام لگا دیا ،یہ نہیں کہہ رہا کہ بغاوت یا غداری کا مقدمہ ان پر بنے لیکن دوسرے قوانین کے تحت دونوں صحافیوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ،کسی بھی شخص سے کسی سیٹلائٹ فون پر بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہاکہ آپ نے ریڈ لائن کراس کردی ہے ،اسماعیل گل کا پوتا کراس کرے تو بہت کچھ ہوتا ہے تو بڑے میڈیا ہائوس میں ہوتو کوئی ایکشن نہیں ہوتا ۔پھر کہا گیا پولیس نے ایک لیپ ٹاپ ریکور کیا ا تو سچ یہ ہے کہ میرے سے کبھی لیپ ٹاپ برآمد نہیں ہوا تھا ،پستول اور یو ایس بی میرے بھی نہیں تھیں جو پولیس نے مجھ پر الزام لگایا، ایک سو چودہ دفاعی اداروں کی فیملیز کا ڈیٹا حاصل کیا تو یہ بھی ریڈ لائن کراس کی، اگر ایسی بات میں نے کہی ہوتی تو مار مار کر بخیے ادھیڑ دیتے ،ایک سو چودہ فیملیز کے ڈیٹاپر فیک ٹوئٹر اکائونٹ بنائے ،ان اکائونٹ سے جعلی مواد سوشل میڈیا پر پھیلانے کاالزام ہے جو سراسر جھوٹ ہے۔

انہوں نے کہاکہ لیپ ٹاپ ڈیٹا کاجھوٹا الزام لگایا گیا جس پر ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ،الزام لگایا کہ شہباز گل نے تمام باتوں کو تسلیم کیا جو دراصل جھوٹ ہے، عمر چیمہ نے اپنے ساتھی سے گفتگو میں پوچھا تو بہت مشکل سے مبینہ کا لفظ استعمال کیا۔ انہوںنے کہاکہکہا گیا شہباز گل پکڑا گیا تو معافیاں مانگتا رہا لیکن کہوں گا ملک کے خلاف کوئی بات نہیں کی اگر دل شکنی ہوئی تو اس پر معذرت کرتے ہیں،مجھ پر پارٹی چھوڑنے کا بار بار الزام لگایا جاتاہے،الزام لگایاکہ میں نے عمران خان کو کہا باجوہ صاحب کو عہدے سے ہٹا دیا جائے لیکن یہ جھوٹ ہے ،عمران خان سمجھتے ہیں ایک سو چودہ لوگوں کا ڈیٹا پکڑا گیا اور تعلق دور ہوگئے تو اس میں بھی سچائی نہیں ہے، لیگل نوٹس تیار کرلیا ہے اس کو وکلا ء کے ذریعے دونوں صحافیوں کو بھجوائوں گا چودہ دن میں معذرت کرلیں، اگر چودہ دن میں معذرت نہیں کی تو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائوں گا ۔

بلیغ الرحمن سے سری لنکن بزنسل کونس کے وفد کی ملاقات ‘ اہم امور پر تبادلہ خیال

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button