گرمیوں میں تربوز کھانے سے جسم کو کیا فوائد حاصل ہوتے ہیں؟
تربوز میں 90 فیصد سے زائد پانی پایا جاتا ہے، جو جسم میں پانی کی کمی(ڈی ہائیڈریشن)کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے

لاہور(ہیلتھ ڈیسک) گرمیوں کے جھلسا دینے والے موسم میں اگر کوئی پھل قدرت کی طرف سے تحفہ سمجھا جاتا ہے تو وہ تربوز ہے ۔ یہ خوش ذائقہ، سرخ گودے والا پھل نہ صرف پیاس بجھاتا ہے بلکہ جسم میں کئی مثبت تبدیلیاں بھی لاتا ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق تربوز میں 90 فیصد سے زائد پانی پایا جاتا ہے، جو جسم میں پانی کی کمی(ڈی ہائیڈریشن)کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔ شدید گرمی میں جب پسینہ زیادہ آتا ہے تو جسم نمکیات اور پانی سے محروم ہو جاتا ہے۔ ایسے میں تربوز ایک قدرتی حل بن کر سامنے آتا ہے۔تربوز میں موجود وٹامن اے، وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس جلد کو تازگی بخشتے ہیں اور چہرے پر نکھار لاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تربوز میں پایا جانے والا لائکوپین نامی جز دل کی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے اور خون کی روانی بہتر کرتا ہے۔
روزانہ ایک پیالہ تربوز کھانے سے نظام ہضم بھی بہتر ہوتا ہے کیونکہ اس میں فائبر موجود ہوتا ہے جو قبض کو دور کرتا ہے اور آنتوں کی صفائی میں مدد دیتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ تربوز نہ صرف جسم کو ٹھنڈک فراہم کرتا ہے بلکہ توانائی بحال کرتا ہے، بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے اور تھکن دور کرنے میں بھی مددگار ہے۔