ڈی جی آئی ایس پی آر کا بات چیت کرنے سے صاف انکار

پشاور (کھوج نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ کہتے ہیں کہ بچوں کا سر کاٹ کر فٹ بال کھیلنے والوں سے بات چیت کی جائے ایسا نہیں ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ کون ہے وہ شخص جو یہ کہہ رہا ہے کہ آپریشن بند کریں اور بات چیت کریں، کون ہے وہ جو کہہ رہا ہے کہ اسے اپنی وہ صوبائی حکومت برداشت نہیں جو آپریشن کے خلاف کھڑی نہ ہو۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ کون ہے جو کہتا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی کی گارنٹی کابل دے گا، اس مجرمانہ بیانیے کی قیمت فوج، پولیس، بچے اوربچیاں ادا کررہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ ان سے پوچھیں کہ آپ ہماری جان اور عزت پر سیاست کیوں کررہے ہیں، ان سے پوچھیں کہ آپ دہشت گردی کے بیانیے کو کیوں سپورٹ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو کنفیوژ کیا جارہا ہے کہ دہشت گردی کے مسئلے کا حل آپریشن کرنے میں نہیں ہے، یہ کہتے ہیں کہ بچوں کے سرکاٹ کر فٹ بال کھیلنے والوں سے بات چیت کریں۔ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بات چیت کس سے کریں؟ خارجی نورولی محسود اور اس کے جتھے سے بات چیت کرلیں؟ انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں پولیٹیکل ٹیرر کرائم گٹھ جوڑ آپریٹ نہیں کررہا، خیبرپختونخوا میں کیا ہورہا ہے، یہاں پر بجائے اس کے کہ دہشت گردی کو پرفارمنس، گورننس اور قانون کی عمل داری سے ختم کیا جائے، اس کو صوبائیت کا رنگ دیا جارہاہے اور اس پر سیاست کی جارہی ہے، کیا یہ بذات خود مجرمانہ عمل نہیں ہے؟ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں گورننس قائم ہے، وہاں کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کام کررہے ہیں۔