انٹرنیشنل

لندن ہائیکورٹ نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو کھلی چھوٹ دیدی

ہائی کورٹ نے2021ء میں جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کے حق میں فیصلہ سنایا تھاجبکہ برطانوی سپریم کورٹ نے بھی2022ء میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) لندن ہائیکورٹ نے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کو کھلی چھوٹ دیدی ‘ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کی فوری امریکا حوالگی کامعاملہ ٹل گیا۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق لندن ہائیکورٹ کوفیصلہ سنانے سے پہلے امریکا میں جولین اسانج کی ممکنہ سزا پریقین دہانی درکار ہے۔ 2019ء سے جیل میں قید جولین اسانج سال2010-11ء میں خفیہ امریکی معلومات افشا کرنے پر امریکا کو مطلوب ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائی کورٹ نے2021ء میں جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنے کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ برطانوی سپریم کورٹ نے بھی2022ء میں ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس وقت کی ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل نے بھی جولین اسانج کو امریکا کے حوالے کرنیکی اجازت دی تھی۔ جولین اسانج کے وکلا کا مؤقف ہے کہ جولین اسانج کیخلاف مقدمہ سیاسی محرکات کے سبب بنایا گیا ہے۔ فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر لندن ہائی کورٹ کے باہر جولین اسانج کے حامی فری فری جولین اسانج کے نعرے بلند کرتے رہے۔واضح رہے کہ جولین اسانج کی امریکا حوالگی کے معاملے پر لندن ہائیکورٹ مئی میں مزید سماعت کریگی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button