پاکستان

سلامتی کونسل اجلاس :مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی کو اہم مشورہ

مولانانے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مل کر کام کرنے کی تلقین کی تاکہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جا سکے

اسلام آباد(کھوج نیوز)پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے تناظر میں خیبر پختونخوا (کے پی کے) میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر غور کے لیے سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شرکت کر کے اپنے تحفظات کا اظہار کیا اور قومی سلامتی کے امور پر اہم نکات اٹھائے۔

مولانا فضل الرحمان نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کو قومی مفاد میں اہم قرار دیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کو بھی اجلاس میں شامل ہونے کی ترغیب دی۔ ان کا مقف تھا کہ ملک کو درپیش سکیورٹی چیلنجز پر کھل کر بات ہونی چاہیے تاکہ تمام فریقین کی رائے سامنے آئے اور مسائل کا حل تلاش کیا جا سکے۔

اجلاس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خیبر پختونخوا اس وقت دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے اور امن و امان کی بحالی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دہشت گردی جیسے قومی مسائل پر سیاست سے بالاتر ہو کر مشترکہ حکمتِ عملی اختیار کی جائے۔ انہوں نے اپوزیشن کو بھی اجلاس میں شرکت کا مشورہ دیا تاکہ قومی سلامتی کے معاملات پر متفقہ موقف اختیار کیا جا سکے۔

اجلاس میں انہوں نے ریاستی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے موثر کارروائیاں کریں اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھائیں۔

مولانا فضل الرحمان نے اجلاس میں شرکت کر کے ایک بار پھر اپنی سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کیا اور ثابت کیا کہ وہ قومی مسائل پر کھل کر مقف اختیار کرنے والے رہنما ہیں۔ انہوں نے حکومت اور اپوزیشن دونوں کو مل کر کام کرنے کی تلقین کی تاکہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔

ان کی شرکت نے نہ صرف عوامی مسائل کو اجاگر کیا بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو یکجا ہو کر قومی سلامتی کے لیے کام کرنے کا پیغام دیا۔ ان کا یہ اقدام قومی معاملات پر سنجیدہ اور ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی عکاسی کرتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button