سندھ میں نہری منصوبے کے خلاف وکلا کا دھرنا جاری، احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا
سندھ میں وکلا برادری نے متنازعہ نہری منصوبے کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے،آئندہ کا لا ئحہ عمل دو مئی کو طے کیا جائے گا

سکھر(کھوج نیوز) سندھ میں وکلا برادری نے متنازعہ نہری منصوبے کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔وکلا نے اعلان کیا کہ جب تک وفاقی حکومت کی طرف سے چھ نئی نہروں کی مستقل منسوخی کا واضح نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوتا، دھرنے اور احتجاج صوبے بھر میں جاری رہیں گے۔یہ فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس کے بعد سامنے آیا، جس میں وفاق نے اعلان کیا تھا کہ نہری منصوبہ اس وقت تک روکا جا رہا ہے جب تک تمام صوبے اس پر متفق نہ ہو جائیں۔ تاہم، وکلا نے اس نوٹیفکیشن کو مبہم اور غیر واضح قرار دے کر مسترد کر دیا۔
خیرپور کے بابرلوی بائی پاس پر وکلا کی قیادت میں اجلاس ہوا جس میں طے پایا کہ احتجاج میں مزید شدت لائی جائے گی اور ریلوے ٹریک بند کرنے جیسے دیگر آپشنز پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدرکا کہنا ہے کہ یہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک وفاقی حکومت صاف الفاظ میں منصوبے کی مستقل منسوخی کا اعلان نہ کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ وکلا کی مشاورتی کمیٹی 2 مئی کو آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔