ٹیکنالوجی

میٹا کی اسرائیلی کمپنی کے خلاف مقدمے میں بڑی کامیابی ،کمپنی کو بڑا دھچکا

میٹا نے اسرائیلی کمپنی NSO گروپ کے خلاف 168 ملین ڈالر کا تاریخی مقدمہ جیت لیا، جاسوسی کرنے والی کمپنی کو بڑا دھچکا

کیلیفورنیا(ٹیکنالوجی ڈیسک ) ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک بڑی قانونی کامیابی، میٹا پلیٹ فارمز نے اسرائیلی خفیہ سافٹ ویئر بنانے والی کمپنی NSO گروپ کے خلاف 168 ملین ڈالر ہرجانے کا مقدمہ جیت لیا ہے۔ یہ فیصلہ دنیا بھر میں کمرشل جاسوسی کے خلاف ایک بڑی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ مقدمہ چھ سال تک جاری رہا، جس میں میٹا نے NSO پر الزام لگایا تھا کہ اس نے واٹس ایپ کی سیکیورٹی میں خامی کا فائدہ اٹھا کر صارفین کے فونز میں پیگاسس نامی خفیہ سافٹ ویئر انسٹال کیا۔ عدالت نے NSO گروپ کو 4 لاکھ 44 ہزار ڈالر ہرجانہ اور 16 کروڑ 73 لاکھ ڈالر بطور سزا ادا کرنے کا حکم دیا۔

میٹا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ ڈیجیٹل پرائیویسی کے تحفظ اور غیر قانونی نگرانی کے خلاف بڑی جیت ہے۔ کمپنی نے اعلان کیا کہ وہ یہ رقم اُن اداروں کو عطیہ کرے گی جو ڈیجیٹل حقوق کا دفاع کرتے ہیں اور نگرانی کے غلط استعمال کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

NSO گروپ جو پہلے بھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی حکومتوں کو جاسوسی سافٹ ویئر فروخت کرنے پر تنقید کی زد میں آ چکا ہے، اب قانونی چارہ جوئی پر غور کر رہا ہے۔ کمپنی کے گاہکوں میں سعودی عرب، میکسیکو اور ازبکستان جیسے ممالک شامل ہیں۔

یہ مقدمہ اُس وقت زور پکڑ گیا جب امریکی سپریم کورٹ نے NSO کی خود کو حکومتی استثنیٰ دینے کی درخواست مسترد کر دی اور واضح کیا کہ نجی کمپنیاں سرکاری کلائنٹس کا سہارا لے کر بچ نہیں سکتیں۔عدالتی کاروائی کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ NSO کے پاس 50 ملین ڈالر کے بجٹ کے ساتھ 140 افراد پر مشتمل تحقیقی ٹیم ہے۔ لیکن مقدمے کے دوران NSO نے بار بار عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی، اور بعض رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکام نے اہم دستاویزات قبضے میں لے لی تھیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button