وٹامن ڈی کی کمی جسم میں کن بیماریوں کا سبب بنتی ہے ؟
وٹامن ڈی کی کمی ایک سنجیدہ مسئلہ بنتی جا رہی ہے جو صرف جسمانی نہیں بلکہ ذہنی صحت پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے

لاہور(ہیلتھ ڈیسک ) پاکستان بھر میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہے، جس کے باعث ہڈیوں، پٹھوں، دماغ اور قوتِ مدافعت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ ماہرین صحت کے مطابق، ملک کی شہری آبادی میں 60 فیصد سے زائد افراد میں وٹامن ڈی کی سطح نارمل سے کم پائی گئی ہے، جس کی بنیادی وجہ سورج کی روشنی سے دوری، بند کمروں میں طویل وقت گزارنا، اور غذائی بداحتیاطی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی نہ صرف ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ دماغی صحت، نیند، موڈ اور قوتِ مدافعت کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اس کی کمی سے جسم میں کیلشیم جذب ہونے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، جس سے بچوں میں رکٹس (ہڈیوں کا ٹیڑھا پن) اور بڑوں میں آسٹیوپوروسس (ہڈیوں کی کمزوری) جیسی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔
وٹامن ڈی کی کمی کی علامات میں مستقل تھکن، جوڑوں اور پٹھوں میں درد، نیند کی کمی، ڈپریشن، اور دانتوں کی خرابی شامل ہیں۔
ڈاکٹرز تجویز کرتے ہیں کہ روزانہ کم از کم 15 سے 30 منٹ تک سورج کی روشنی میں رہنا چاہیے، خاص طور پر صبح کے وقت۔ اس کے علاوہ، وٹامن ڈی سے بھرپور غذائیں جیسے انڈا، مچھلی، دودھ، دہی اور فورٹیفائیڈ فوڈز (جیسے فورٹیفائیڈ دودھ یا جوسز) کا استعمال کرنا چاہیے۔ شدید کمی کی صورت میں سپلیمنٹس ڈاکٹر کے مشورے سے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔