سوشل ایشوز

یونیورسٹی آف پشاور میں مکمل تالہ بندی کی اصل کہانی سامنے آگئی

پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن کا سکیورٹی سپروائزر کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ 'نجی سکیورٹی کمپنی کے ملازمین کو تنخواہ نہ ملنے سے ملازمین ذہنی مریض بن گئے ہیں

پشاور(آن لائن)یونیورسٹی آف پشاور ملازمین کے نمائندہ جائنٹ ایکشن کمیٹی کے فیصلے کے مطابق آج سات مارچ سے پشاور یونیورسٹی کی مکمل بندش کا اعلان کردیاگیاہے اس دوران یونیورسٹی آف پشاور میں مکمل تالہ بندی ہوگی جبکہ تدریسی عمل کے ساتھ ساتھ امتحانات ، داخلہ او ر دیگرانتظامی امور بھی معطل رہیں گے اسی طرح اسینٹیشن سٹاف بھی کوئی کام نہیں کریگی اور تمام ہاسٹلز میں کچن بھی بند رہیں گے۔

پشاور یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے سکیورٹی سپروائزر کی قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کردیاکہ نجی سکیورٹی کمپنی کے ملازمین کو تین ماہ سے تنخواہ نہیں ملی جسکی وجہ سے ملازمین ذہنی مریض بن گئے ہیںسکیورٹی سپروائزر کو تحفظ حاصل نہیں، یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلباعدم تحفظ کا شکار ہیں کمیٹی نے مطالبہ کیا پشاور یونیورسٹی کے وائس چانسلر اپنی انتظامی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے عہدے سے استعفے دیں آخرمیں جائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ پشاور یونیورسٹی کے نااہل وائس چانسلر کو فوری طور برطرف کیاجائے جبکہ سکیورٹی سپروائزر ثقلین بنگش کے قتل کی جوڈیشنل انکوائری تشکیل دی جائے جبکہ پشاور یونیورسٹی کو اسلحہ سے مکمل پاک کیاجائے۔

انہوں نے یہ مطالبہ کیا کہ سکیورٹی گارڈز کے نفیساتی معائنہ سمیت اہلیت کو یقینی بنایاجائے جبکہ پشاور یونیورسٹی میں عارضی بنیادوں پر تقرریوں کاخاتمہ کیاجائے ۔ ادھر یونیورسٹی آف پشاور میں متحدہ طلباء محاذ نے سکیورٹی آفیسر ثقلین بنگش کی مبینہ قتل کے خلاف احتجاجی مظاہر ہ کیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ ز اوربینرز اٹھارکھے تھے جس مختلف نعرے درج تھے ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ سکیورٹی آفیسرکے قاتل کو سزاد ی جائے یونیورسٹی کیمپس میں تارگٹ کلنگ ہورہی ہے۔

امپورٹڈ حکومت الیکشن کیوں نہیں کروانا چاہتی؟ قاسم سوری سوری بڑا بیان داغ دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button