ٹائیٹینک کے تاریخی خط کی نیلامی ،خط کتنے میں فروخت ہوا ،قیمت سامنے آگئی
ٹائیٹینک کے مسافر آرچی بالڈ گریسی نے یہ خط جہاز کے نیوفاؤنڈلینڈ کے قریب غرق ہونے سے پانچ دن پہلے اپنے چچا کو لکھا تھا

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک) ٹائیٹینک کے مشہور ترین مسافروں میں سے ایک آرچی بالڈ گریسی کا ایک خط، جو جہاز کی روانگی کے چند دن بعد لکھا گیا تھا، نیلامی میں 399,000 ڈالرمیں فروخت ہو گیا۔ یہ خط 10 اپریل 1912 کو لکھا گیا تھا اور گریسی نے اپنے بزرگ چچا کو لکھا تھا، جس میں ٹائیٹینک کے بارے میں کہا تھا ،یہ ایک شاندار جہاز ہے مگر میں اس پر اپنے سفر کے مکمل ہونے تک اس کے بارے میں فیصلہ نہیں کروں گا۔
یہ خط انگلینڈ کے ولٹ شائر میں ہونے والی نیلامی میں ایک امریکہ کے نجی کلکٹر کو فروخت کیا گیا۔ اس کیابتدائی قیمت کا تخمینہ 60,000 پاؤنڈ سے بہت زیادہ تھی۔ نیلام ہاؤس کے مطابق، یہ خط گریسی کی جانب سے ٹائیٹینک پر لکھا جانے والا واحد خط ہے، جو نیوفاؤنڈلینڈ کے قریب برفانی تودے سے ٹکرانے کے بعد غرق ہو گیا تھا، جس میں تقریبا 1,500 افراد کی جانیں گئیں۔
نیلامی کے منتظم اینڈریو ایلڈریج نے اس خط کو ایک شاندار میوزیم کے معیار کا نمونہ قرار دیا ۔ گریسی نے ٹائیٹینک سے چھلانگ لگا کر ایک الٹی ہوئی کشتی پر سوار ہو کر جان بچائی تھی اور باقی مسافروں کے ساتھ آر ایم ایس کارپیتھیا تک پہنچ گئے تھے۔ اس کے بعد گریسی نے "دی ٹرتھ ایبوٹ دی ٹائیٹینک” کے نام سے اپنی یادیں لکھیں۔
گریسی نے 10 اپریل 1912 کو ساتھ ہیمپٹن سے ٹائیٹینک پر سوار ہو کر پہلی کلاس کی کیبن C51 میں رہائش اختیار کی تھی۔ ان کی کتاب اس رات کے واقعات کا ایک تفصیلی حساب سمجھی جاتی ہے جب ٹائیٹینک غرق ہوا۔ گریسی جو کہ شدید سردی کی وجہ سے صحت یاب نہ ہو سکے، آخرکار 1912 کے آخر میں ذیابیطس کی پیچیدگیوں سے وفات پا گئے۔