صحت

روزانہ مونگ پھلی کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ تحقیق سامنے آگئی

اسلام آباد(کھوج نیوز) روزانہ مونگ پھلی کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟ اس حوالے سے ہونے والی طبی تحقیق میں چونکا دینے والے انکشافات منظر عام پر آئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق مہنگی گریوں کے مقابلے میں سستی مونگ پھلی صحت کے لیے بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ قبض سے نجات، توانائی بڑھانے اور جسمانی وزن میں کمی کیلئے اس پھل کو دن میں کس وقت کھانا بہتر ہوتا ہے؟

غذائی اجزاء سے بھرپور

مونگ پھلی پروٹین، چکنائی اور فائبر سے بھرپور ہوتی ہے اور سب سے اچھی بات یہ ہے کہ چکنائی کی یہ قسم صحت کے لیے مفید خیال کی جاتی ہے جس سے کولیسٹرول لیول کم ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مونگ پھلی میگنیشم، فولیٹ، وٹامن ای، کاپر، کیلشیئم، آئرن، زنک، فاسفورس، وٹامن بی 3، وٹامن بی 1، وٹامن بی 6 اور وٹامن بی 2 کے حصول کا بھی اچھا ذریعہ ہے۔

دل کے لیے مفید

تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملا ہے کہ مونگ پھلی دل کی صحت کے لیے اخروٹ اور باداموں جتنی ہی مفید ثابت ہوسکتی ہے۔ اس کو کھانے سے کولیسٹرول لیول میں کمی آتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اسی طرح مونگ پھلی کو کھانے کی عادت بلڈ کلاٹس کی روک تھام بھی کرتی ہے جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج سے بچنا ممکن ہوتا ہے۔

جسمانی وزن میں کمی

پروٹین سے بھرپور غذاں سے پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رہتا ہے اور مونگ پھلی میں پروٹین کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق غذا میں مونگ پھلی کو شامل کرنے سے جسمانی وزن میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ اس میں کمی آتی ہے۔

ذیابیطس کا خطرہ کم ہوتا ہے

مونگ پھلی کو کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ نہیں ہوتا، اس لیے اعتدال میں رہ کر اسے کھانا ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ نہیں۔ تحقیقی رپورٹس سے یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ مونگ پھلی کھانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ورم میں کمی

مونگ پھلی فائبر کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے جس سے نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور جسمانی ورم میں کمی آتی ہے۔

کینسر کی روک تھام

تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا ہے کہ مونگ پھلی کے مکھن (peanut butter) کو کھانے سے معدے کے کینسر کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔

لمبی زندگی

مونگ پھلی کو اکثر کھانے سے کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو لوگ مونگ پھلی سمیت کسی بھی قسم کی گری کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان میں کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اگرچہ اس تحقیق میں یہ وجہ تو سامنے نہیں آسکی کہ مونگ پھلی کھانے سے موت کا خطرہ کم کیوں ہوتا ہے مگر اسے مفید ضرور قرار دیا گیا۔

پِتے کی پتھری کا خطرہ کم ہوتا ہے

تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ مونگ پھلی کو کھانے سے مردوں اور خواتین میں پِتے کی پتھری کا خطرہ کم ہوسکتا ہے۔ پِتے میں پتھری عموما کولیسٹرول کی سطح بڑھنے کا نتیجہ ہوتی ہے اور مونگ پھلی کھانے سے کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے جس سے یہ خطرہ کم ہوتا ہے۔

جِلد کے لیے مفید

وٹامن بی 3 سے بھرپور ہونے کے باعث مونگ پھلی جِلد کی صحت کے لیے بھی مفید ثابت ہوتی ہے۔ وٹامن بی 3 اعصابی نظام، نظام ہاضمہ اور جِلد کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور غذا کے ذریعے اس کے زیادہ استعمال سے عمر بڑھنے کے ساتھ جھریاں ابھرنے کا امکان کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس وٹامن کے استعمال سے جِلد کے مختلف امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔

دماغی صحت بہتر ہوتی ہے

مونگ پھلی کھانے سے دماغی تنزلی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مونگ پھلی کھانے سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے اور دل کی صحت بہتر ہونے سے دماغی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button